صدر ٹرمپ کے سابق مشیر کو 47 ماہ قید کی سزا
امریکہ کی ایک عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 2016ء کی انتخابی مہم کے چیئرمین اور ان کے قریبی ساتھی پال مینافرٹ کو ٹیکس اور بینک فراڈ کے الزامات میں 47 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے مینافرٹ پر 50 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ لیکن انہیں دی جانے والی یہ سزا اس مدت سے بہت کم ہے جس کی استدعا استغاثہ نے کی تھی۔
استغاثہ نے عدالت سے 69 سالہ پال مینافرٹ کو 19 سے 21 سال تک قید کی سزا سنانے کی درخواست کی تھی جو اگر منظور کرلی جاتی تو قوی امکان تھا کہ وہ اپنی باقی ساری عمر جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہی گزارتے۔
پال مینافرٹ کے خلاف سزا ریاست ورجینیا کے شہر الیگزینڈریہ میں قائم وفاقی عدالت نے جمعرات کو سنائی۔
سزا سناتے ہوئے عدالت کے جج ٹی ایس ایلس نے وضاحت کی کہ استغاثہ اور خصوصی وکیل رابرٹ ملر کی جانب سے سفارش کردہ سزائیں بہت زیادہ تھیں۔
جج نے اپنے فیصلے میں یہ وضاحت بھی کی ہے کہ جس مقدمے میں مینافرٹ کو سزا دی گئی ہے اس کا تعلق رابرٹ ملر کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات سے نہیں تھا۔
رابرٹ ملر 2016ء کے صدارتی انتخابات کے دوران روس کے کردار اور اس کے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ساتھ مبینہ ساز باز کے الزامات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ان تحقیقات کے دوران رابرٹ ملر اور ان کی ٹیم نے پال مینافرٹ کو بھی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا۔ اس تفتیش کے دوران مینافورٹ کے بینک اور ٹیکس فراڈ کی تفصیلات سامنے آئی تھیں جس پر ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
مقدمے میں مینافرٹ پر الزام تھا کہ انہوں نے حکومت سے لاکھوں ڈالر کی وہ آمدنی چھپائی تھی جو انہوں نے یوکرائن کے روس نواز سابق صدر وکٹر یانوکووِچ کے لابسٹ کے طور پر کمائی تھی۔ مینافورٹ نے اس آمدنی پر ٹیکس بھی نہیں دیا تھا۔
مقدمے میں مینافرٹ پر یہ الزام بھی تھا کہ انہوں نے اپنے پرتعیش طرزِ زندگی، بڑے گھروں اور ذاتی استعمال کی بیش قیمت اشیا کے لیے ورجینیا کے بینکوں سے غلط بیانی کرکے قرض حاصل کیا تھا۔
مینافرٹ پر ایک دوسرا مقدمے میں سازش اور وفاقی تحقیقاتی افسران کے ساتھ جھوٹ بولنے کے الزامات بھی ثابت ہوچکے ہیں جس میں انہیں اگلے ہفتے سزا سنائی جائے گی۔
پال مینافرٹ کا شمار چند سال قبل تک امریکی دارالحکومت کے طاقت ور اور بااثر ترین ری پبلکن رہنماؤں میں ہوتا تھا۔
لیکن جمعرات کو سزا سنائے جانے کے موقع پر انہیں وہیل چیئر پر عدالت لایا گیا جس سے اٹھنے کے لیے انہیں لاٹھی کا سہارا لینا پڑا۔
فراڈ کے الزامات میں پال مینافرٹ کو سنائی جانے والی نسبتاً کم سزا پر امریکہ کے کئی حلقوں کو حیرت ہے۔
دورانِ تفتیش اپنے خلاف الزامات سامنے آنےکے بعد پال مینافرٹ اس امید پر رابرٹ ملر اور ان کی ٹیم کے ساتھ روس سے متعلق کی جانے والی تحقیقات میں مکمل تعاون پر تیار ہوگئے تھے کہ انہیں ان کے جرائم پر کم سزا ہوگی۔
لیکن بعد ازاں ایک دوسری عدالت نے قرار دیا تھا کہ مینافرٹ نے روس سے متعلق تحقیقات کے دوران تفتیشی افسران سے غلط بیانی کرکے استغاثہ کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی جس پر وہ سزا میں تخفیف کے حق دار نہیں رہے۔
0 comments: